Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات اشعر - دیوان تلخ و شیریں میں خوش آمدید

Thursday, April 23, 2009

ہے کہیں ہم سا مصور تو بتائے کوئی ۔۔








ہے کہیں ہم سا مصوّر تو بتائے کوئی

عمر بھر ایک ہی تصویر بنائے کوئی

اپنی راہوں پہ مجھے ایسا لگائے کوئی

اور رستہ ہی نظر مجھ کو نہ آئے کوئی

اُن کے آنے کی خبر ہے تو بتاؤ کیسے

اپنی دہلیز پہ آنکھیں نہ بچھائے کوئی

دل میں بڑھ جائے تو آنکھوں سے چھلک پڑتاہے

سرکشی درد کی پھر کیسے چھپائے کوئی

آنہیں سکتا تو یادوں میں بسیرا کیوں ہے

اس سے اچھا ہے کبھی یاد نہ آئے کوئی

میرے ہر خواب کو چاند سا چہرہ دے کر

آرزو وصل کی ہر رات جگائے کوئی

کرکے ہر روز نیا وعدۂ تجدیدِ وفا

صاف کہہ دیجیے اب دل نہ جلائے کوئی

مینا و جام کی بانہوں میں نہ جاؤں لیکن

بادۂ چشم تو جی بھر کے پلائے کوئی

میں تو صحرا بھی چمن زار بنادوں اشعؔر

اپنے پیکر کی بہارِیں تو دکھائے کوئی


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for more Justuju Projects