Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات اشعر - دیوان تلخ و شیریں میں خوش آمدید

Thursday, April 23, 2009

شمعِ انمول کو ارزاں نہیں ہونے دیتا










شمعِ انمول کو ارزاں نہیں ہونے دیتا

وہ اسے شعلہ بہ داماں نہیں ہونے دیتا

لاکھ ہو ذہن پراگندہ و برہم لیکن

وہ کبھی زلف پریشاں نہیں ہونے دیتا

عین ممکن ہے کہ پھر کوئی بلندی پا جائے

آدمی خود کو ہی انساں نہیں ہونے دیتا

میں تو جاتا ہوں تکلّف کی ردا سر پہ رکھے

ہاں مگر وہ مجھے مہماں نہیں ہونے دیتا

درمیاں فاصلہ رکھتا ہے جو ساحل پہ سدا

مجھکو تنہا پئے طوفاں نہیں ہونے دیتا

اشک نظروں میں جو آجائیں تو عزّت کھودیں

میں نمائش سرِ مژگان نہیں ہونے دیتا

بس دیے جاتا ہے ہر وقت دعائیں اشعؔر

وہ مری موت کو آساں نہیں ہونے دیتا


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for more Justuju Projects