Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات اشعر - دیوان تلخ و شیریں میں خوش آمدید

Friday, April 24, 2009

صوت و آہنگ : تلخ و شیریں - کلام اشعر باآواز





یہ جزو زیرِ تکمیل ہے۔

آپ مرحلہ وار آڈیو، وڈیو ریکارڈنگ سن اور دیکھ سکیں گے۔

صاحبِ کلام کی آواز کے علاوہ آوازوں میں شاعری یہاں  سُنی جاسکے گی۔

جناب منیف اشعر کی اپنی آواز میں کلام سننے کے لیے یہاں کلک کریں۔۔




عنوان

نمبر شمار


حمد باری تعالیٰ 

I


نعت رسول

II


دعااپنے جگر پاروں کے نام

III



غزلیات




یہ کس نے کہہ دیا سب کچھ ہوا پر منحصر ہے

1


نفرتیں احباب کی یوں دوستی کے ساتھ ہیں

2


ستم دیکھو شکیبائی سے بڑھ کر ہو نہ جائے

3


انہیں خوشی ہے کہ باہم شکایتیں نہ رہیں

4


سخن کی اپنے نہ جانے حیات ہو کہ نہ ہو

5


درد جب آنکھ سے اشکوں کی روانی مانگے

6


ہے کہیں ہم سا مصور تو بتائے کوئی

7


شمع انمول کو ارزاں نہیں ہونے دیتا

8


کسی منصور کو سمجھے کہ دیوانہ نہیں ہے

9


ابھی مرہونِ لب اک بات بھی باہم نہیں ہے

10


خرد کی پاسبانی میں دوانے دیکھتا ہوں

11


اگرچہ کہنے کو بے شک سبھی کے ساتھ رہا

12


یادیں تمہاری آج بھی یوں دشتِ جاں میں ہیں

13


دل کا ہر داغ لہو دے کے جلا لیتا ہوں

14


درد تقسیم کے امکاں سے بچا رکھا ہے

15


دل کو جب خون رلادو تو غزل ہوتی ہے

16


قفس سے اب کسی صورت نکل کر دیکھتے ہیں

17


مضطرب آنکھوں کا طرزِ گفتگو اچھا لگا

18


خواہشِ گریہ کو پلکوں تک نہ آنا چاہیے

19


نباہ تجھ سے کیا ہے ہنسی خوشی میں نے

20


کیا کروں موسم کوئی اے زندگی تیرے بغیر

21


حدِّ نگاہ میں کوئی شجر تو آنے دو

22


چمن میں کیسے تری داستاں بیاں کرلوں

23


ہر ایک ذی ہوش پر اب تو عیاں ہے رات کا موسم

24


اس اک نظر سے مرے دل میں روشنی کردو

25


نہ میکدہ ہی نہ ساقی نہ جام کو بدلو

26


یہ اجنبی سی انوکھی سزا نہ دو مجھ کو

27


نہ کوئی دریا نہ دریا کے خواب دیکھے ہیں

28


میں حیرتوں کے سمندر میں غرق رہتا ہوں

29


بات تھی پھول کی کہانی تک

30


تعلّق کیا ہوا قائم کسی سے

31


کہاں کا شاہ کہاں کا امیر ہونا تھا

32


عجب تھا حَرفِ طلب احتساب سے پہلے

33


کمالِ سحر کا جلوہ دکھاگیا اک شخص

34


اس کو خیالِ چاک جگر لے کے آگیا

35


جلنےلگا تو یوں جلا ایک دیا بُجھا ہوا

36


سُکوُن جاں کے لیے التزام کیا کرتا

37


دل فریبی کے لیے منظر بھی دلکش چاہیے

38


میرے دُکھ سے جو بے خبر ٹھہرا

39


سفر میں تھا تو فریب نظر گماں ٹھہرا

40


مقتل کا راستہ رہِ گلزار ہوگیا

41


تیرے خیال کی دنیا سجا رہا ہوں میں

42


وہ جو ایمان لے گئی ہوگی

43


شناور کے تعاقب کا سہارا چاہیے تھا

44


اعتبار اک شخص پر عمربھر کرتے رہے

45


درد کی کچھ اب دوا کرجائیے

46


حرصِ دنیا اگر نہیں ہوتی

47


مسلسل رت جگا دونوں کی عادت ہو نہ جائے

48



نظمیں



اے صنم تیرے بغیر

1


قلم جو بازار میں نہیں ہے

2


تنہا و ناتواں

3


ثباتِ وفا

4


خالی پیٹ

5


یقینِ محکم

6


بدلے کی بھاؤنا

7


بس آئینہ نہیں ہے

8



No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for more Justuju Projects