Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات اشعر - دیوان تلخ و شیریں میں خوش آمدید

Thursday, April 23, 2009

یادیں تمہاری آج بھی یوں دشتِ جاں میں ہیں











یادیں تمہاری آج بھی یوں دشتِ جاں میں ہیں

آباد جیسے بستیاں خالی مکاں میں ہیں

رکھیں مزاجِ عشق کو ہم کس کے سامنے

مدہوش عام لوگ بھی سودوزیاں میں ہیں

دستِ جہاں سے لینے مصائب نہ جائیے

درماں تمام درد کے اپنے جہاں میں ہیں

کیا منصفی ہے بے کس و مفلس ہے دار پر

اور قاتلوں کے نام پسِ زراماں میں ہیں

ہے آزمائشوں کا تسلسل کچھ اس طرح

جیسے ازل سے تا بہ ابد امتحاں میں ہیں

بس فرقت و وصال نہیں اس کی داستاں

دنیا کےاور غم بھی دل بے کراں میں ہیں

دیکھی ہوئی ہیں آتشِ عارض کی سرخیاں

شعلے بھی دیکھ لیں گے جوبرقِ تپاں میں ہیں

جب سے لُٹی بہارِ چمن دیکھتے ہیں ہم

اشعؔر ترے سُخن بھی حصارِ خزاں میں ہیں


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for more Justuju Projects