Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات اشعر - دیوان تلخ و شیریں میں خوش آمدید

Thursday, April 23, 2009

خرد کی پاسبانی میں دوانے دیکھتا ہوں









خرد کی پاسبانی میں دوانے دیکھتا ہوں

حقیقت جانتا ہوں اور فسانے دیکھتا ہوں

حیات آگیں رہا ہے جن کی تعبیروں کا منظر

ابھی تک میں وہی سپنے سہانے دیکھتا ہوں

کوئی تعدادِ حمدِ رب مقرّر کیسے کردوں

ہر اک تسبیح میں گنتی کے دانے دیکھتا ہوں

تری نظر اغیار پر اُٹھتی ہے جب بھی

میں اپنے دل پہ تیروں کے نشانے دیکھتا ہوں

کسی راوی پہ اپنا فیصلہ دینے سے پہلے

میں اُس کی داستاں کے تانے بانے دیکھتا ہوں

پلٹ کر دیکھنے سے ڈر ہے پتّھر ہو نہ جاؤں

میں رکھ کر سامنے گزرے زمانے دیکھتا ہوں

یقیں سا ہے کہ تعبیریں بھی دیں گے خواب میرے

سویرا ہوتے ہی اُٹھ کر سرہانے دیکھتا ہوں

میں جب بھی اعتبارِ زندگی کرتا ہوں دم بھر

اجل کے ان گنت رنگیں بہانے دیکھتا ہوں

بھلا کیا کام آیا وقت کا مرہم بھی اشعؔر

گُلِ تازہ کی طرح دُکھ پرانے دیکھتا ہوں


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for more Justuju Projects