Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات اشعر - دیوان تلخ و شیریں میں خوش آمدید

Wednesday, April 29, 2009

یہ اجنبی سی انوکھی سزا نہ دو مجھ کو









یہ اجنبی سی انوکھی سزا نہ دو مجھ کو

اُٹھا کے تم کفِ خنجر دعا نہ دو مجھ کو


نہ تھی جو میرے لیے وہ وفا نہ دو مجھ کو

پلا دو زہر ، پہ جھوٹی دوا نہ دو مجھ کو


ہے مجھ کو شوقِ تلاطم بھی عزمِ ساحل بھی

تمہارا کیا ہے ارادہ بتا نہ دو مجھ کو


یہ کیا کہا کہ تمہیں جاں بھی دے نہیں سکتا

اب اپنی آنکھ سے اتنا گرا نہ دو مجھ کو


بجھا ہوا سا دیا تم کو لگ رہا ہوں اگر

ذرا سا چھو کے مجھے تم جلا نہ دو مجھ کو


نہ مجھ میں ظرفِ سمندر، نہ شورِ دریا ہے

کسی مرض کی بھی یارو دوا نہ دو مجھ کو


پلٹ کے آئی ہے آواز خود مری یا تم

یہ کہہ رہے ہو کہ اشعؔر صدا نہ دو مجھ کو


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for more Justuju Projects