Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات اشعر - دیوان تلخ و شیریں میں خوش آمدید

Wednesday, April 29, 2009

بات تھی پھول کی کہانی تک








بات تھی پھول کی کہانی تک

بڑھ کے پہنچی تری جوانی تک


خواہشِ زندگی تو ہے لیکن

جانِ جاں تیری ضوفشانی تک


جاہِ دنیا ہے تیرا ساتھ ہی کیا

اور ہے بھی تو دارِ فانی تک


وہ مرےدوست جن پہ تکیہ تھا

گرگئے وہ بھی آنا کانی تک


دے کے دل ہم نے کب یہ سوچا تھا

گم وہ کردے گا یہ نشانی تک


شوقِ دریا تو ہے سبھی کو مگر

کون جاتا ہے گہرے پانی تک


کوئی شکوہ ہے گر تو کہہ ڈالو

بات پہنچے نہ بدگمانی تک


استعاروں کا کیا کروں اشعؔر

وہ نہیں جائیں گے معانی تک


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for more Justuju Projects