Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات اشعر - دیوان تلخ و شیریں میں خوش آمدید

Wednesday, April 29, 2009

اس کو خیالِ چاکِ جگر لے کے آگیا








اس کو خیالِ چاکِ جگر لے کے آگیا

کرنے رفو وہ تارِ نظر لے کے آگیا


پلکوں پہ جھلملاتے گُہر لے کے آگیا

اک کہکشاں برائے سفر لے کے آگیا


اب شہر میں سُکونِ شب غم کہاں رہا

وہ شخص بے نظیر سحر لے کے آگیا


اس کے قدم بھی تھام رہی تھی انا مگر

اس کو مری دعا کا اثر لے کے آگیا


جھونکا ہوا کا کرگیا مجھ کو بھی عطر بیز

خوشبو ترے بدن کی اِدھر لے کے آگیا


پلکوں میں تیرے حسن کو کیا میں نے رکھ دیا

تنکوں کے آشیاں میں شرر لے کے آگیا


ہجرت کا اذن ہوگیا وجہِ نوازشات

وہ رحمتوں کا شاہ نگر لے کے آگیا


عشق خدا اور حدِ اطاعت تو دیکھیے

قربان کرنے لختِ جگر لے کے آگیا


اک اک نفس نے سونپ دیا اپنے آپ کو

وہ کیا وعید زیرِ شجر لے کے آگیا


شہرِ بتاں نے اور بھی تنہا کیا مجھے

اشعؔر غمِ وصال کدھر لے کے آگیا


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for more Justuju Projects